گرو ارجن دیو
گرو ارجن دیو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 15 اپریل 1563ء گوندول |
وفات | 30 مئی 1606ء (43 سال)[1] لاہور |
طرز وفات | سزائے موت |
اولاد | گرو ہرگوبند |
والد | گرو رام داس |
عملی زندگی | |
پیشہ | مذہبی رہنما ، مصنف |
درستی - ترمیم |
گرو ارجن دیو سکھوں کے پانچویں گرو، گرو رام داس کے بیٹے تھے۔ بعض روایات کے مطابق شہنشاہ اکبر نے انھیں شرفِ باریابی بخشا۔ شہزادہ خسرو نے اپنے باپ شہنشاہ جہانگیر کے خلاف بغاوت کی تو گرو ارجن دیو نے خسرو کی حمایت کی۔ خسرو کی گرفتاری کے بعد اس کے ساتھیوں پر شاہی عتاب نازل ہوا۔ ارجن دیو کو قلعہ لاہور میں قید کر دیا گیا۔ یہیں ان کا انتقال ہوا۔ قلعہ لاہور کے قریب گوردوارہ ڈیرہ صاحب انہی کی یاد میں تعمیر کیا گیا۔ سکھ مذہب کے پانچویں گُرو 15 اپریل 1560 کو گوئندوال میں پیدا ہوئے۔ وہ گُرو رام داس اور بی بی بھانی کے سب سے چھوٹے بیٹے تھے۔ بی بی بھانی گُرو امر داس کی بیٹی تھیں۔ یکم ستمبر 1581 کو گُرو کے منصب پر فائز ہوئے۔ ان کے عہد میں امرتسر کی تعمیر مکمل ہوئی۔ ترن تارن اور کرتار پور بھی انھوں نے بسائے۔ گرنتھ کو اکٹھا کرنا ان کا عظیم کارنامہ تھا۔ انھوں نے سکھ مذہب کے پرچار کے لیے مسند بنائے، لنگر خانوں اور گردواروں کے انتظام و انصرام کے لیے سکھوں پر دسواں ٹیکس نافذ کیا۔ 30 مئی 1606 کو انھیں لاہور میں جہانگیر نے قتل کروادیا۔
زندگی
[ترمیم]شری گُرو ارجن دیو جی 19 بیساکھ 1620(15 اپریل 1563) کو چوتھے گُرو گُرو رام داس کے ہاں بی بی بھانی جی کی کوکھ سے گوئندوال میں پیدا ہوئے۔[2] بچپن کے ابتدائی 11 برس اپنے نانا شری گُرو امرداس جی کے زیر سایہ گزارے اور ان سے گور مکھی کی اعلیٰ مہارت حاصل کی، دیوناگری گاؤں کے دھرم شالہ سے سیکھی۔ سنسکرت میں آپ کے استاد پنڈت بینی تھے۔ گنت کا علم ماما موہری جی سے حاصل کیا۔ آپ کے ماموں بابا موہن جی نے آپ کو مراقبہ کی تعلیم دی۔ شری گُرو امرداس جی کا وقت وداع قریب ہوا تو تیسرے گُرو صاحب نے یکم ستمبر 1574 کو چوتھے گُرو رام داس جی کو گُرو مسند عنایت کی ، بابا بڈھا جی نے گُرو تلک کی رسم ادا کی ، اسی دن سری گُرو امرداس جی اس جہان فانی سے کوچ کر گئے۔ اس کے بعد سال 1574 میں ہی سری گُرو رام داس اپنے تینوں بیٹوں پرتھی چند، سری مہاں دیوا تے سری گُرو ارجن دیو جی کو لے کر گورو کے چک یعنی امرتسر آگئے؛ اولین سیوا جو گُرو امرداس جی کے وقت سے چل رہی تھی اور جس شیشم کے درخت کے نیچے گُرو جی سیوا کروایا کرتے تھے وہاں اب گردوارہ ٹاہلی صاحب ہے۔ ٹاہلی پنجابی میں شیشم کو کہتے ہیں۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Arjan — بنام: Arjan — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Hew Mcleod (1997)۔ Sikhism۔ London: Penguin vBooks۔ صفحہ: 28۔ ISBN 0-14-025260-6
- 1563ء کی پیدائشیں
- 15 اپریل کی پیدائشیں
- 1606ء کی وفیات
- 30 مئی کی وفیات
- لاہور میں وفات پانے والی شخصیات
- 17 ویں صدی میں بھارت میں سزائےموت پانے والے
- اسلام قبول نہ کرنے پر سزائے موت پانے والے لوگ
- پنجابی شخصیات
- سکھ شہدا
- سکھ گرو
- مغلیہ سلطنت سے سزائے موت یافتہ شخصیات
- ہندوستان میں 1563ء
- سزائے موت یافتہ بھارتی شخصیات
- بھارتی بانیان شہر
- سولہویں صدی کے ہندوستانی فلسفی