ہیری مسگروو
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | ہنری الفریڈ مسگرو | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 27 نومبر 1858 سربیٹن، سرے، انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 2 نومبر 1931 ڈارلنگہرسٹ، نیو ساؤتھ ویلز، آسٹریلیا | (عمر 72 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | جارج مسگروو (بھائی) | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
واحد ٹیسٹ (کیپ 36) | 1 جنوری 1885 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
1881–82 سے 1887–88 | وکٹوریہ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
ہنری الفریڈ مسگرو (پیدائش:27 نومبر 1858ء سربیٹن، سرے، انگلینڈ)|وفات: 2 نومبر 1931ء ڈارلنگہرسٹ، سڈنی، نیو ساؤتھ ویلز،) ایک آسٹریلوی تھیٹر مینیجر اور کرکٹ کھلاڑی تھے جنھوں نے 1885ء میں ایک ٹیسٹ کھیلا۔
ابتدائی زندگی اور کرکٹ
[ترمیم]ہیری مسگرو انگلینڈ میں پیدا ہوئے اور بعد میں اس کا خاندان آسٹریلیا چلا گیا جب وہ ایک چھوٹا لڑکا تھا۔ وہ جیلونگ میں پلا بڑھا۔ ان کے والد ایک اکاؤنٹنٹ تھے، لیکن ان کی والدہ تھیٹر کے پس منظر سے آئی تھیں۔ اس نے اور اس کے بھائیوں نے میلبورن میں تھیٹریکل مینجمنٹ فرم قائم کی[1] انھوں نے 1880ء کی دہائی میں دونوں کمپنیوں کے درمیان کرکٹ میچ کے بعد جے سی ولیمسن کمپنی کے ساتھ الحاق کر لیا[2] مسگرو نے 1879ء سے 1892ء تک ایسٹ میلبورن کرکٹ کلب کے ساتھ کھیلا اور 28 کی اوسط سے 2899 رنز بنائے جس میں کئی سنچریاں بھی شامل تھیں۔ وہ ایک شاندار بلے باز تھے۔ صحافی اور سابق ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑیٹام ہوران نے اپنی ایک اننگز کو "بلے بازی کی ایک قابل تعریف، لاجواب، بے عیب نمائش قرار دیا۔ فالج بہت آسان ہے، اس لیے طاقت کی ورزش جیسی کسی چیز سے خالی نہیں۔" ان کے تھیٹر کے کام نے انھیں فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنے سے روک دیا۔اس نے 1881-82ء میں وکٹوریہ کے لیے ایک میچ کھیلا۔ پھر، جب وہ دسمبر 1884ء میں تھیٹر کے کاروبار کے سلسلے میں بالارٹ میں تھے، تو انھیں مقامی ٹیم کے لیے دورہ کرنے والی انگلش ٹیم کے خلاف کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا۔ انھوں نے 109 رنز بنائے اور جب کچھ دنوں بعد زیادہ تر آسٹریلوی ٹیسٹ کھلاڑی تنخواہ کے معاملے پر حکام کے ساتھ تنازع میں دوسرے ٹیسٹ سے دستبردار ہو گئے، تو انھیں متبادل کھلاڑیوں میں سے ایک کے طور پر منتخب کیا گیا۔ وہ کامیاب نہیں ہوا۔وہ ان پانچ آسٹریلوی کھلاڑیوں میں سے ایک تھے جن کے لیے یہ میچ ان کا واحد ٹیسٹ ثابت ہوا۔ وہ 1896ء میں انگلینڈ میں آسٹریلوی ٹیم کے کامیاب مینیجر تھے، "جہاں ان کی حکمت عملی اور شائستگی نے ایک ہم آہنگ دورے میں اہم کردار ادا کیا"۔ اس نے آسٹریلیا کی بیس بال ٹیم کا بھی انتظام کیا جس نے 1897ء میں امریکا کا دورہ کیا۔ مسگرو نے میلبورن کے بڑے تھیٹر تھیٹر رائل اور پرنسس تھیٹر کا انتظام کیا۔ انھوں نے نیلی سٹیورٹ کے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے دوروں کا انتظام کیا۔ مسگرو نے میلبورن کے ہفتہ وار ٹیبل ٹاک کے لیے یادداشتوں کا ایک سلسلہ لکھا جو 12 اگست 1926ء سے 25 نومبر 1926ء کے درمیان "اسٹیج سیکرٹس" کے عنوان سے شائع ہوا۔ جب کہ زیادہ تر ان کے تھیٹر کیرئیر سے تعلق رکھتا تھا، انھوں نے بطور کھلاڑی اور منیجر ان کے کرکٹ کے دنوں کا احاطہ کیا۔
انتقال
[ترمیم]مسگرو 2 نومبر 1931ء میں سڈنی کے مضافاتی علاقے ڈارلنگہرسٹ میں 72 سال اور 340 دن کی عمر میں اپنے گھر پر انتقال کر گئے[3]
مزید دیکھیے
[ترمیم]- کرکٹ
- ٹیسٹ کرکٹ
- آسٹریلیا قومی کرکٹ ٹیم
- آسٹریلیا کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست
- وکٹوریہ کےاول درجہ کرکٹ کھلاڑیوں کی فہرست